استحکام پاکستان کے لیے آج علماء کو تحریک پاکستان والا کردار دہرانا ہو گا۔ ریاست علی
مسلکی اختلافات کو زحمت بنانے کے بجائے مشترکات پر اکٹھا ہونا ہو گا
اسلام آباد( ) 18 دسمبر 2013ء پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے صدر ریاست علی نے کہا ہے کہ استحکام پاکستان کے لیے آج قوم کو تحریک پاکستان والا کردار دہرانا ہو گا۔ مسلکی اختلافات کو زحمت بنانے کے بجائے مشترکات پر اکٹھا ہونا ہو گا۔ اندھے فتوؤں کی لاٹھی توڑ کر تحقیق کا رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ نوجوان نسل کا مذہب پر اعتماد کو بحال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ علماء قول و فعل کے تضاد کو ختم کریں۔ تنگ نظری اور انتہا پسندی کے خلاف مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے کیوں کہ یہی رویے بالآخر دہشت گردی اور قتل و غارت پر منتج ہوتے ہیں۔ عوام ایک طرف تو دہشت گردی کے ہاتھوں ماری جا رہی ہے تو دوسری طرف مہنگائی نے عوام کا جینا دو بھر کر دیا ہے۔ بجلی، گیس، پٹرول سے لے کر چائے، پتی، دودھ کی قیمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ غریب آدمی کے لیئے تو زندہ رہنا ہی مشکل ہو گیا ہے۔ شادی، بیاہ اور موت فوت کی رسومات قرضے لے کر پوری کی جا رہی ہیں۔ کہیں شادی کے اخراجات نہ ہونے کی وجہ سے خواتین نہروں میں کود رہی ہیں۔ لوگ خود سوزیوں اور خود کشیوں پر مجبور ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس جان لیوا مہنگائی کے خلاف پاکستان عوامی تحریک 5جنوری کو راولپنڈی میں بہت بڑی احتجاجی ریلی نکالے گی۔ لاکھوں کی تعداد میں عوام کی شرکت ثابت کر دے گی کہ عوام نے اس حکومت کو مسترد کر دیا ہے۔ آئین ِ پاکستان نے کہا تھا کہ جو شخص ریاست سے اپنی وفاداری دکھائے گا اسے لباس، خوراک، رہائش، روزگار، علاج اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہو گی۔ پاکستان کے عوام نے تو وفاداری کر کر کے اور قربانیاں دے دے کر حد کر دی لیکن حکومت نے عوام کو کچھ نہ دیا۔ اپنا حق چھیننے کے لیئے اب عوام کو میدان میں اترنا ہو گا۔ روز روز کے مرنے سے ایک بار کا مرنا بہتر ہے۔


تبصرہ