دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانا ہوں گے۔ غضنفر کھوکھر
دہشت گردوں کے ساتھ مزاکرات کرنا شہداء کے خون سے غداری ہے
پاکستان عوامی تحریک این اے 48 کے جنرل سیکرٹری غضنفر کھوکھر نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کرنا شہداء کے خون سے غداری ہے۔ پاکستان میں طالبان کادفتر کھولنے کی بات کرنے والے دہشت گردوں سے خوف زدہ ہیں۔ انتخابات کے دوران جن جماعتوں کو الیکشن کمپین چلانے کی کھلی اجازت دی گئی، وہ جماعتیں دہشت گردوں کا احسان اتارنے کے لئے مذاکرات کی باتیں کر رہی ہیں۔ مذاکرات کی باتیں کرنے والے ملک و قوم سے مخلص نہیں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک کی ممبر سازی مہم کے دوران عوامی تحریک و تحریک منہاج القرآن G-10 کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دہشت گردوں کے خلاف فتوی دے کر جس جرات مندی کامظاہرہ کیا ہے اس کی پوری دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ سانحہ پشاور مین جن لوگوں کے گھر اجڑ گئے ان کاازالہ تو ممکن نہیں ہے، پاکستان عوامی تحریک مسیحی برادری کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے اپنے اپنے انداز میں مسیحی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرکے ثابت کردیا کہ پاکستانی قوم ہر دکھ دردمیں ایک ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری اقلیت نہیں ہے بلکہ وہ اسی طرح پاکستان کے شہری ہیں جس طرح مسلمان پاکستان کے شہری ہیں۔ ریاست اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوںنے کہاکہ شرپسندوں کا ٹارگٹ، مساجد، امام بارگاہوں کے بعد اب گرجاگھر ہیں۔ یہ وحشی درندے ہیں ان کا کسی مذہب کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کاحل نظام کی تبدیلی میں ہے جس کے لئے پاکستان عوامی تحریک جدوجہد کر رہی ہے اور منزل کے حصول تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ پوری قوم کو نظام کی تبدیلی کے لئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا ساتھ دینا ہوگا۔
غضنفر کھوکر نے کہاکہ حکمرانوں کو اپنے ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر دہشت گردوں کے خلاف بلاخوف وخطر جرات مندانہ فیصلے کرنا ہوں گے اور دہشت گردی کے ناسورکو جڑ سے اکھاڑنے پھینکنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانا ہوں گے۔


تبصرہ