اسلام، عوام اور پاکستان حکمرانوں کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے: فاروق بٹ
عوامی تحریک بہت جلد ایک کروڑ جاں نثار تیار کرنے کے لئے جدوجہد
کا آغاز کرنے والی ہے:
عوام کے حقوق کے تحفظ اور حقیقی تبدیلی کے لئے اس فرسودہ نظام کو زمین بوس کرنے کی
ضرورت ہے: فاروق بٹ
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے صدر فاروق بٹ نے کہا ہے کہ تبدیلی
چاہنے والے اس نظام کاحصہ بن کر کبھی تبدیلی نہیں لاسکتے، عوام کے حقوق کے تحفظ اورحقیقی
تبدیلی کے لئے فرسودہ نظام کو زمین بوس کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں
نے گزشتہ روز عوامی تحریک اسلام آباد کے عہدیداران کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پوری قوم کو آئین کا سبق سکھایا، ڈاکٹر طاہرالقادری پاکستان میں آئین کو اصل شکل میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ فاروق بٹ نے کہا کہ ملک میں قائم فرسودہ، استحصالی، کرپٹ، عوام دشمن اور غیر منصفانہ نظام کا حصہ بنے کر رہنے سے اگلے پانچ سال تک بھی تبدیلی نہیں آسکتی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اگر ملک میں حقیقی تبدیلی چاہتی ہے تو اسے ڈاکٹر طاہرالقادری کے وژن کے مطابق تبدیلی کے لئے نکلنا ہوگا۔ اسمبلیوں میں اقلیت میں ہونے سے عوام کی آواز نہیں اٹھائی جاسکتی، اقلیت کو اکثریت والے کھا جاتے ہیں اور یہ کرپٹ نظام بھی تبدیلی کی خواہش رکھنے والوں کو دیمک کی طرح کھا جائے گا، اس لئے وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ پوری قوم ڈاکٹر طاہرالقادری کے انقلابی وژن کے مطابق اس نظام کو زمین بوس کرنے کے لئے ایک جسم اور ایک جان ہوکر تیاری کرے، اور وقت آنے پر قوم کے ہر فرد کو ایک کروڑ نمازیوں کی صف میں شامل ہو کر تکمیل پاکستان کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے وزیراعظم کی تقریرکو الفاظ کا ہیر پھیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ لکھی گئی تقریر پر عمل درآمد کی کوئی امید نہیں ہے، کیونکہ اسلام، عوام اور پاکستان حکمرانوں کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہیں، حکمران بیرونی طاقتوں کے ایجنڈے پر آئے ہیں اور اسی ایجنڈے کی تکمیل ان کی پہلی ترجیح ہے عوام کے مسائل، دہشت گردی کی روک تھام، روزگار کی فراہمی ان کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈر ہے کہ تبدیلی کی خواہش رکھنے ولے اس کرپٹ نظام کے اندر رہتے ہوئے اس نظام کاحصہ نہ بن جائیں اور قوم تبدیلی کے نعرے سے بھی مایوس نہ ہوجائے۔
اس نظام سے باہر نکل کر نظام کے خلاف جمہوری اور آئینی جنگ لڑناہوگی، اس فرسودہ نظام کوسمندر میں غرق کرنا ہوگا اور استحصال کے اس پورے نظام کو ختم کرنا ہوگا اور اقتدار، دولت، وسائل حقوق عوام تک براہ راست پہنچانا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بین القوامی طاقتیں ہوں یا داخلی طاقتیں عوام کے سمندر کے سامنے کوئی نہیں ٹھرسکتا، نوجوانوں کی بڑی تبدیلی کے لئے نکلی لیکن تبدیلی نہ آئی نہ آئے گی، اس فرسودہ نظام کے نام پر عوام کو بغاوت کے لئے تیار کرنا ہوگا۔


تبصرہ