حکمرانوں کی حکومت اور سیاست پاکستان میں ہے مگر کاروبار اور تجارت پاکستان سے باہر ہے۔ رحیق احمد عباسی
اس وقت کا حقیقی چیلنج بیرون ملک اثاثوں کی ملک میں واپسی منتقلی
ہے
بجٹ بنانے والے معلومات کاروبار کیلئے استعمال کرتے ہیں اور اپنے عزیز و اقارب کو بھی
مستفید کرتے ہیں
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم دہشت گردی، بیروزگاری، مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کی دلدل میں روز بروز دھنستی جا رہی ہے۔ ملک میں جہاں غریب، محنت کش مزدوری نہ ملنے اور فاقوں سے تنگ آ کر بچوں سمیت خود کشیاں کر رہے ہیں وہاں پاکستان کے سیاست دانوں کے کھربوں ڈالر غیر ملکی بینکوں میں پڑے ہیں۔ عوام دشمن نظام انتخاب کی وجہ سے سیاست ایک منفعت بخش کاروبار بن چکی ہے۔ اس وقت کا حقیقی چیلنج بیرون ملک اثاثوں کی ملک میں واپسی منتقلی ہے۔ یہ وہ دولت ہے جو پاکستان کی قومی معیشت کی رگ رگ سے لہو کا ایک ایک قطرہ نچوڑ کر جمع کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی حکومت اور سیاست پاکستان میں ہے مگر کاروبار اور تجارت پاکستان سے باہر ہے۔ جہاں اس ملک کے حکمرانوں اور منتخب عوامی نمائندوں کو یہ فن آتا ہے کہ اپنے اثاثے کس طرح چھپانے یا کم ظاہر کرنے ہیں وہاں اثاثے ظاہر کرنے کی پابندی ایک سیاسی شعبدہ بازی سے زیادہ کی حیثیت نہیں رکھتی۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ پاکستان میں سیاست دانوں اور سرمایہ کاروں کو ٹیکس سمیت مختلف قانونی پیچیدگیوں سے بچاؤ کیلئے اکاؤنٹس میں ہیرا پھیری کرنے میں مہارت رکھنے والے افراد کی خدمات میسر ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام انتخاب کی بدولت پاکستان میں سیاست سے بڑا کوئی بزنس نہیں۔ اس میں سرمایہ کاری کرنے والے کی دولت میں اندازوں سے کہیں زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں مقتدر طبقات کو اختیارات سے تجاوز اور انکا ناجائز استعمال کرنے کی بری عادت ہے۔ بجٹ بنانے والے اپنی معلومات اپنے کاروبار کیلئے استعمال کرتے ہیں اور اپنے عزیز و اقارب کو بھی اس سے مستفید کرتے ہیں۔ جس کی مثال 12 سو سی سی کی گاڑیوں اور نندی پور پراجیکٹ کا سکینڈل ہے۔ قوم کے سامنے حقائق لائے جائیں۔ جاپان میں پاکستان کے کس سرمایہ کار کے آرڈر پر خصوصی طور پر 12سو سی سی ہائبرڈ گاڑیاں تیار رہو رہی ہیں اور ان گاڑیوں کے ڈیوٹی فری ہونے سے کس کو کھربوں کا فائدہ ہورہا ہے۔ پاکستان کی معیشت اور پاکستانیوں کی حالت اس وقت تک نہیں سدھر سکتی جب تک اس ملک کے نظام انتخاب کو تبدیل نہیں کیا جا تا اور پاکستان کو ایسے محب وطن حکمران نصیب نہیں ہوتے جنکی سیاست کا مرکز ذاتی دولت میں اضافے کی بجائے پاکستان کی تعمیر ترقی اور خوشحالی ہو۔
تبصرہ