ڈاکٹر طاہر القادری کے نظریہ کی گونج عمران خان کے ذریعے قومی اسمبلی میں گونجی۔ بشارت عزیز جسپال
جب تک یہ نظام انتخاب موجود ہے تبدیلی کی سوچ اور کوششیں شکست سے دوچار ہوتی رہیں گی
پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت عزیز جسپال نے کہا ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری نے الیکشن سے قبل کرپٹ نظام انتخاب کے اجزائے ترکیبی کو جس طرح عوام کے سامنے بے نقاب کیا۔ وہ بے شک ایک بڑا کارنامہ تھا اس کاوش کے نتیجے میں دھن، دھونس اور دھاندلی کے ستونوں پر کھڑے نظام انتخاب کا مکروہ چہرہ عوام کے سامنے ضرور آیا مگر قومی اداروں کی بے حسی اور جانبداری نے نظام کو تحفظ دے کر ملکی مفادات کو گرہن لگا دیا۔ انتخابا ت بھی ہو گئے اور حکومت سازی کا عمل بھی مکمل ہو گیا مگر ڈاکٹر طاہر القادری کی نظام کے خلاف فکر اور سوچ کی گونج تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بیان کے ذریعے ایک دفعہ پھر قومی اسمبلی میں سنائی دی۔ عمران خان نے قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ ''جس طرح کے انتخابات ہوئے لگتا ہے ڈاکٹر طاہر القادری ٹھیک کہتے تھے''۔
وہ گذشتہ روز پنجاب کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ بشارت جسپال نے کہا کہ عمران خان نے اس بات کا ادراک کرنے میں بہت دیر کر دی۔ ان کا یہ کہنا ''اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چُگ گئی کھیت'' کے مصداق ہے۔ تبدیلی کا ماحول بنا ہوا تھا مگر کرپٹ نظام انتخاب اسے کھا گیا اور تبدیلی لانے کے دعویدار وں کو ایک صوبے تک محدود کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ جب تک یہ نظام انتخاب موجود ہے تبدیلی کی سوچ اور کوششیں شکست سے دوچار ہوتی رہیں گی۔ملک میں حقیقی تبدیلی ڈاکٹر طاہر القادری کے ہاتھ مضبوط کرنے سے آئے گی یہ بات خوش آئیند ہے کہ اب تبدیلی کی بات کرنے والے بھی ڈاکٹر طاہر القادری کے نظریے اور سوچ کی صداقت کو تسلیم کر چکے ہیں۔
تبصرہ