استحصالی نظام انتخاب کو بدلے بغیر خیر کی توقع رکھنا اپنے آپ کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے
بانی پاکستان کی رہائش گاہ کو جلا کر راکھ کر دیا گیا اور ہم صرف مذمت پر اکتفا
کئے بیٹھے ہیں۔
جو قومیں اپنے اسلاف کی نشانیوں کی حفاظت میں کوتاہی برتتی ہیں ان کو دنیا میں عزت
کی نظر سے نہیں دیکھا جاتا ۔
بلوچستان کے لوگوں کا احساس محرومی ختم کرنا ہو گا اسی سے بیرونی مداخلت کا دروازہ
بند ہو گا۔
کارکنان ایک کروڑ نئے ممبرز بننے کیلئے منظم اندازمیں کام کو آگے بڑھائیں ڈاکٹر محمد طاہر القادری
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کا تسلسل ملکی استحکام کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔ بانی پاکستان کی رہائش گاہ کو جلا کر راکھ کر دیا گیا اور ہم صرف مذمت پر اکتفا کئے بیٹھے ہیں۔جو قومیں اپنے اسلاف کی نشانیوں کی حفاظت میں کوتاہی برتتی ہیں ان کو دنیا میں عزت کی نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔
بلوچستان پاکستان کا جزو لاینفک ہے وہاں کے لوگوں کا احساس محرومی ختم کرنا ہو گا، اسی سے بیرونی مداخلت کا دروازہ بند ہو گا۔ بلوچستان کے وسائل میں وہاں کے لوگوں کو حصہ ملنا چاہیے۔ آئین پاکستان متقاضی ہے کہ ہم حقیقی معنوں میں صوبائی خودمختاری کی طرف بڑھیں۔
وہ کینیڈا سے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کا ویثرن اختیارات کو نچلی سطح تک تقسیم کرنا ہے۔ انتظامی بنیادوں پر 35 صوبے بنانے میں حرج نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ان کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا ہے۔ 5 مرلہ گھروں پر دوبارہ ٹیکس کا نفاذ درست نہیں ہے۔ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافہ غریب سے جینے کا حق چھیننے کے مترادف ہے۔ ہوشرباء مہنگائی کے آگے بندھ باندھنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے کوئی واضح پالیسی نہیں آ سکی۔
پاکستانی عوام کو یہ بات سمجھ لینا چاہیے کہ سارے مسائل کی جڑ موجودہ کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب ہے اسے بدلے بغیر خیر کی توقع رکھنا اپنے آپ کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کرپٹ نظام کے خاتمہ کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔کارکنان ایک کروڑ نئے ممبرز بننے کیلئے منظم اندازمیں کام کو آگے بڑھائیں۔ نظام انتخاب کے خلاف شعور بیدار ہونے سے ہی ملک میں حقیقی تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گا۔
تبصرہ