صاحبزادہ حسین محی الدین قادری کے اعزاز میں منعقد الوداعی تقریب
تقریب کا آغاز ساڑھے 4:00 بجے تلاوت کلام الٰہی سے ہوا۔ بعد از تلاوت کلام الٰہی نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پڑھی گئی جس کی سعادت عبدالباسط نے حاصل کی۔ اس کے بعد پروگرام کی باقاعدہ کارروائی شروع کی گئی۔
استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے قائمقام ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ صاحبزادہ حسین محی الدین قادری فرانس سے MBA کرنے کے بعد اپنے پاکستان قیام کے دوران LUMS میں ریسرچ ورک اور تعلیمی امور میں مصروف رہے اور اب اپنی Ph. D کے لیے آسٹریلیا جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ان کی Ph. D کا مضمون Global Political Economy ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اپنے مختصر قیام کے دوران صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے پاکستان میں شکر سازی کی صنعت کو درپیش مسائل اور عوامی مشکلات کے علاوہ پاکستان میں ایندھن کے بحران سے نمٹنے کے لیے پٹرول اور ڈیزل وغیرہ کے متبادل ایندھن کے طور پر ایتھونول کی گنے سے تیاری پر دو جامع کتب تحریر کی ہیں جن کی تقریب رونمائی جلد کی جائے گی۔
ممبر سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد امت مسلمہ اور بالخصوص پاکستان کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے یکسو ہو کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام بالخصوص پاکستانی عوام کی رہنمائی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے تحریک منہاج القرآن کے سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری پوری جانفشانی سے مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت لاتعداد بحرانوں کے گرداب کا شکار ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے درست منصوبہ بندی اور مؤثر حکمت عملی کی شدید ضرورت ہے۔
ناظم امورخارجہ جی ایم ملک نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ حسن محی الدین
قادری، صاحبزادہ حسین محی الدین قادری اور دیگر مرکزی قائدین کی صورت میں متبادل
قیادت کی نعمت سے مالا مال ہے اور ہم اس نعمت جلیلہ پر اللہ رب العزت کے شکر گزار
ہیں۔ تقریب کے آخر میں سفیر یورپ علامہ حافظ نذیر احمد نے دعا کروائی۔
تبصرہ